امریکی سینیٹ کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری بُوکر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی زیادہ امداد کی جائے، پاکستانی عوام کو متحرک اور شفاف ...
امریکی سینیٹ کی فارن ریلیشنز
کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری بُوکر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی زیادہ امداد کی جائے،
پاکستانی عوام کو متحرک اور شفاف جمہوریت کا حق ہے، امریکا کسی ایک پارٹی یا
سیاستدان کا نہیں، پاکستانی عوام کا ساتھ دے۔
جیو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے سینیٹر
کوری بُوکر نے کہا کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بائیڈن انتظامیہ
اقدامات کرے۔
ٹی ٹی پی کے پاکستان میں حملوں سے بڑے جانی
نقصان پر بات کرتے ہوئے امریکی سینیٹر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ دہشت گردی روکے،
پاکستان کو اہم اتحادی بنائے۔
کوری بُوکر کا کہنا ہے کہ امریکا میں
پاکستانی امریکن کو حکومت میں متناسب نمائندگی ملنی چاہیے، پاکستانی امریکن
کمیونٹی ترقی کی بلندیوں کی طرف بڑھ رہی ہے، پاکستانی امریکن کمیونٹی منتخب
پوزیشنز پر بھی آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مسلم پاکستانی
امریکی جج کے لیےصدر بائیڈن کو میں نے سفارش کی، میں صرف چوتھا سیاہ فام ہوں جو
امریکی سینیٹ کا رکن بنا، ہم نے متناسب نمائندگی اب تک دیکھی ہی نہیں، پاکستان ہی کو
دیکھیں جہاں خاتون اعلیٰ ترین منصب تک پہنچیں۔
امریکی سینیٹر کا کہنا ہے کہ پاکستانی ہی
نہیں دیگر کمیونیٹیز کے لیے بھی ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا، جن تنظیموں میں تنوع
ہو وہ زیادہ مضبوط ہوتی ہیں، امریکا اس لیے مضبوط ہے کیونکہ اس میں تنوع ہے،
امریکی حکومت اس وقت مضبوط ہو گی جب زیادہ متناسب نمائندگی ہو گی۔
سینیٹر کوری بُوکر نے کہا کہ دہشت گرد
کسی ایک ملک نہیں پوری دنیا کے لیے خطرہ ہیں، دہشت گردی روکنے کی کوشش میں ایک اہم
اتحادی پاکستان ہونا چاہیے، پاک امریکا تعلق مضبوط کرنے میں مجھے بہت زیادہ دلچسپی
ہے، پاکستان کریٹیکل ہمسائیوں کے درمیان میں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ہمسائیوں
میں چین اور روس بھی ہیں، وہ طریقے تلاش کرنا ہوں گے کہ پاکستان سے گہرا دوستانہ
تعلق قائم کریں، ایسا نہ ہو، پاکستان ان ممالک کے قریب ہو جن کی اقدار امریکا سے
مختلف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کو جمہوری
اقدار بڑھانے اور گہرا کرنے میں سیکڑوں برس لگے، میری دادی کا دور تھا جب خواتین
کو ووٹ ڈالنے کا حق ہی نہیں تھا، میرے والدین کا دور تھا کہ جب سیاہ فاموں کو ووٹ
ڈالنے کا حق نہیں تھا، ہم مسلسل وہ راستے تلاش کر رہے ہیں کہ جمہوریت گہری اور وسیع
ہو۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں چاہیے کہ
جمہوری سفر میں پاکستان کی مدد کریں، امریکا کو چاہیے کہ پاکستان کے غیر معمولی
عوام سے تعاون کرے، بحیثیت امریکی لیڈر، رکن سینیٹ فارن ریلیشنز کمیٹی اور بطور
سینیٹر یہی میرا فوکس ہے۔
کوئی تبصرے نہیں